گھر کے کام کے حوالے سے عام تنازعات کیا ہیں
کئی ممالک میں، صرف عورتیں، گھر کی دیکھ بھال کی روایتی طور پر ذمہ دار ہیں. خواتین اپنے شوہروں، ان کے والدین یا دوسرے رشتہ داروں، ان کے بچوں، بیماروں اور بوڑھوں کی دیکھ بھال کرتی ھیں. وہ پینے کا پانی اور جلانے کیلئے لکڑی جمع کرتی ھیں، وہ کھانا پکاتی اور کپڑے دھوتی ھیں، وہ صفائی، باغبانی، کاشت کاری، اور اکثر خاندان میں موجود جانوروں کی دیکھ بھال بھی کرتی ھیں.
دنیا کے بہت سے علاقوں میں بچوں کی نگہداشت کی سہولیات اور / یا صحت کی خدمات تک رسائی کی کمی، کی وجہ سےاس کے دوسرے گھر کے کام کے علاوہ خاندان کے اراکین کی دیکھ بھال، ایک عورت کا بہت سا وقت لے سکتا اور اسکی با معاوضہ ملازمت کرنے کی صلاحیت کو بری طرح محدود کر سکتا ہے.
یہ "گھر کے کام"ایک بہت بڑا بوجھ ہو سکتے ہیں ایک ایسی عورت پرجو مضبوط اور صحت مند ہے اور اسکے پاس ان پر وقف کرنے کیلئے پورا دن ہے. یہ اسکی با معاوضہ ملازمت کرنے کی صلاحیت کو بری طرح محدود کر سکتے ہیں اوراس کام کے حجم سے نمٹنا ایک عورت کیلئے ناممکن بن سکتا ہےاگر وہ کمزور یا بیمار ہو جاۓ.
جب خواتین مدد کے لئے اپنے شوہر سے پوچھیں تو اکثر اس بنیاد پر ان کی تردید کی جاتی ھے کہ "گھر کے کام" "عورت کا کام" تصور کیا جاتے ہیں- حتٰی کہ اگر عورت بھی مالی طور پر خاندان کی مدد کے لئے گھر سے دور کام کررھی ہو.
تجزیۓ سے پتہ چلتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں خواتین مردوں کے مقابلے میں، اوسطً، دن میں تین گھنٹے زیادہ بلا معاوضہ کام پر خرچ کرتی ہیں جیسے کہ گھر کے کام اور بچوں اور بوڑھے رشتہ داروں کی دیکھ بھال. مطالعہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ بہت سے چھوٹے بچوں کے ساتھ خواتین کیلیے تمام مطالبات کوانکے وقت پر پورا کرنا خاص طور پر مشکل ہو جاتا ہے.
مزید برآں، بہت سے ممالک میں جہاں عورتیں اکثر گھر کو چلانے، بچوں کی پرورش اور بنیادی دیکھ بھال دینے کے لئے ذمہ دار ہیں، وہیں وہ اہم گھریلو فیصلوں یا گھریلو اخراجات پر کم اثر و رسوخ رکھتی ہیں اور وہ اکثر ان فیصلوں سے خارج سمجھی جاتی ہیں.
لہذا، اکثر، گھریلو کام اور بچوں کی نگہداشت کا بوجھ عورتوں پر ہےجبکہ اہم فیصلے خصوصی طور پر مرد کر سکتے ہیں جو ایک منصفانہ صورت حال نہیں ہے اور اس وجہ سے شراکت داروں کے درمیان بہت سے تنازعات پیدا ہو سکتے ہیں.