کون سےنقصان دہ عقائد خاندانی دشمنیوں کا سبب بن سکتے ہیں
بدقسمتی سے ، بہت سے ممالک میں مردوں اور عورتوں کے درمیان ، صنفی عدم مساوات تعلقات میں غیر مساوی طاقت اب بھی موجود ہیں. یہ عدم مساوات اکثر اس طرح نقصان دہ غلط عقائد ، میں جڑیں ہے:
⦁ مرد عورتوں سے برتر ہیں. ⦁ خواتین بے وقعت اور اپنے خاندان پر بوجھ ہیں. ⦁ مردوں کو عورتوں پر مالکانہ حقوق حاصل ہیں. ⦁ خاندان میں بند دروازوں کے پیچھے کیا ہوتا ایک نجی معاملہ ہے.
بہت سے خاندانوں میں لڑکیوں کی نسبت لڑکوں کی زیادہ قدر کی جاتی ھے کیونکہ لڑکے خاندان کی دولت کے لئے زیادہ اہم کردار ادا کر سکتےہیں ، بڑھاپے میں اپنے والدین کا تعاون کرسکتے ہیں، ان کے والدین کے مرنے کےبعد تقریبات انجام دیتے ہیں، اور خاندان کا نام آگے لے جا سکتےہیں. نتیجے کے طور پر ، لڑکیوں
کو اکثر کم وقت کے لئےماں کا دودھ پیلایا جاتاہے ، کم کھانا اور طبی سہولیات دی جاتی ہیں ، اور بہت کم یا کوئی تعلیم نہیں دی جاتی.
کئی کمیونٹیوں میں، ایک عورت جائیداد کی مالک یا وارث نہیں ہوسکتی ، اور نا ہی پیسے کما یا کریڈٹ حاصل کر سکتی ہے۔اگر وہ مطلقہ ہو جاتی ہے تو اسے اپنی اولاد کی یا اس کے سامان کو رکھنے کی اجازت نہیں دی جا تی۔۔ یہاں تک کہ اگر ایک عورت کے قانونی حقوق ہیں، اس کی برادری کی روایات اس کی زندگی پراس کوکم کنٹرول کی اجازت دیتی ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے ایک عورت ، خاندان کا پیسہ خرچ کرنے اورصحت کی دیکھ بھال حاصل کرنے کے لئے فیصلہ نہیں کر سکتی اور سفر یا برادری کے فیصلوں میں اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر شرکت نہیں کر سکتی. عورتیں جب ان طریقوں سے طاقت کی تردید کر رہی ہیں انہیں زندہ رہنے کے لئے مردوں پر انحصار کرنا ہوگا. نتیجے کے طور پر ، وہ آسانی سے ایک اچھی زندگی میں شراکت کی چیزوں کا مطالبہ نہیں کر سکتی ہیں، وہ اکثر اپنے شوہروں کے ساتھ اپنے تعلقات میں کمزور ہوتی ہیں ۔ اکثر انکا ا س بات پہ کے کب اور کتنے بچے ہوں یا ان کے شوہر کے اورعورتوں کے ساتھ تعلق پر کم یا بالکل کوئی کنٹرول نہیں ہے.